پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ اسرائیل مشرقِ وسطیٰ اور عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے 7 اکتوبر یومِ یک جہتیٔ فلسطین پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد فلسطینیوں کے لیے ہماری حمایت اور یک جہتی کا اظہار ہے، آج پورا پاکستان متحد ہو کر اسرائیلی ظلم و ستم کے خلاف اپنی آواز بلند کرے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ اسرائیلی جنگی جنون کو آج 1 سال مکمل ہو چکا ہے، اسرائیلی بربریت میں 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چُکے، شہید فلسطینیوں میں 16 ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں 1 لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چُکے، تقریباً 23 لاکھ افراد یعنی 90 فیصد سے زائد آبادی کو گھروں سے جبراً بے دخل کر دیا گیا۔
اُنہوں نے کہا کہ غزہ کا اہم انفرااسٹرکچر، رہائشی مکانات، معیشت، زرعی زمینیں اور ماہی گیری کا نظام بڑی حد تک تباہ ہو چکا ہے، اسرائیل نے غزہ میں امداد کی فراہمی محدود کر دی ہے، قحط اور طبی سہولتوں کی کمی بڑھ گئی ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اسرائیل ناصرف فلسطین بلکہ لبنان، ایران، شام اور یمن سے بھی براہِ راست جنگ میں مصروف ہے، اسرائیل اپنی سرحدوں کو توسیع دے رہا ہے، جس کے جنگی جنون کو روکنا دنیا کی ذمے داری ہے،۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورتِ حال میں ہمیں مضبوط پیغام دینا چاہیے، اسرائیل نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو برا بھلا کہا جو تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔
رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے پر لائحہ عمل طے کرنے کے لیے او آئی سی کا فوری اجلاس بلانا چاہیے۔