وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی گمشدگی سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے کے وقت وزیراعلیٰ کے پی ہاؤس میں ہی موجود تھے، چھاپہ پڑنے پر وزیراعلیٰ کو ایک اہلکار نے چھپنے کا کہا، جس پر وزیر اعلیٰ اسکی چھت پر چھپ گئے، رات 2 بجے کے بعد علی امین کے پی ہاؤس سے نکل گئے۔
وزیراعلیٰ پیدل مسافت طے کرنے کے بعد ایک پرائیویٹ گاڑی میں بیٹھ گئے، ہری پور، ابیٹ آباد، شانگلہ اور مردان سے ہوتے ہوئے وہ پشاور پہنچے۔
وزیراعلیٰ کی گمشدگی کے دوران ان کی گرفتاری کےلیے پولیس نے اسلام آباد میں چھاپے بھی مارے، چھاپے ان کے قریبی رشتےدار اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر مارے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین غیر معروف راستے سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچے تھے۔
اس حوالے سے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے سب تک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے کل واضح کردیا کہ وہ کیسے پشاور پہنچے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ غیر قانونی گرفتاری سے بچنے کےلیے کے پی ہاؤس میں ہی محفوظ مقام پر تھے۔