مسسلسل 8 ویں مرتبہ نیشنل بیڈ منٹن چیمپئن کا اعزاز حاصل کرنے والی اولمپئن ماحور شہزاد کا کہنا ہے کہ میں کچھ عرصہ پہلے بیٹی کی ماں بنی ہوئی ہوں، مجھے 4 ماہ تک ٹریننگ کرنے سے سختی سے منع کیا گیا تھا اور مجھے ڈاکٹرز نے چیمپئن شپ بھول جانے کا کہا تھا لیکن میں آسانی سے ٹائٹل کسی دوسرے کے ہاتھ میں جانے نہیں دینا چاہتی تھی۔
لاہور میں سب تک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اولمپئن ماحور شہزاد نے کہا کہ نیشنل چیمپئن شپ سال میں ایک بار ہوتی ہے، اس لیے میں ہر صورت یہ ایونٹ کھیلنا چاہتی تھی تاکہ ٹائٹل کسی اور کے پاس نہ جانے دوں۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ میں چاہے ہاروں مجھے چیمپئن شپ میں حصہ لینا ہے اور اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہے جس میں مجھے کامیابی ملی اور مسلسل 8 ویں مرتبہ ٹائٹل جیتنے پر بہت خوش ہوں۔
ماحور شہزاد کا کہنا ہے کہ ایک چھوٹی بیٹی کے ساتھ جس کو صرف آپ نے سنبھالنا ہوتا ہے ایسے میں کھیل کو جاری رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے، میں نے بہت مشکل سے ٹریننگ کے لیے وقت نکالا، آدھا گھنٹہ بھی ملتا تو ٹریننگ کرتی تھی۔
نیشنل بیڈ منٹن چیمپئن نے کہا کہ ہمیں انٹرنیشنل ایونٹس زیادہ ملنے چاہئیں، آپس میں کھیلنے کا کوئی فائدہ نہیں، پاکستان میں بھی انٹرنیشنل ایونٹس ہونے چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ملکی کھلاڑیوں کو موقع ملے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اب میرا پلان ورلڈ رینکنگ کو بہتر کرنا ہے، بیٹی کی ولادت کے باعث ایک عرصے سے انٹرنیشنل ایونٹس نہیں کھیل سکی اب کوشش ہے زیادہ سے زیادہ ایونٹس میں شرکت کروں۔