صدرمملکت آصف علی زرداری ،وزیراعظم محمد شہباز شریف ،چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی ودیگر نے کہا ہے کہ 8اکتوبر کے زلزلے کی تباہی کے دوران ہماری قوم نے بے مثال استقامت اور اتحاد کا مظاہرہ کیا۔قومی یوم استقامت، 8 اکتوبر کے ز لزلے کے شہدا کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں صدرمملکت نے کہا کہ ہم 8 اکتوبر 2005 کے تباہ کن زلزلے اور اس کے نتیجے میں قیمتی جانی نقصان کی یادمیں قومی استقامت کا دن منا رہے ہیں۔ یہ زلزلہ ہمارے شہروں اور دیہاتوں میں ناقابل ِفراموش تباہی کا باعث بنا تاہم اس تباہی کے دوران ہماری قوم نے بے مثال استقامت اور اتحاد کا مظاہرہ کیا اور متاثرین کی دل کھول کر مدد کی،میں اس زلزلے کے بعد گراں قدر تعاون کرنے پر عالمی برادری، دوست ممالک، سول سوسائٹی اور فلاحی تنظیموں کا بھی تہہ ِدل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ۔ انہوں نے ہم سے حمایت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف ہماری سڑکوں، تعلیم، صحت اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو میں مدد کی بلکہ زلزلے سے متاثرہ لوگوں کو امید بھی دی اور انہیں اپنی زندگیوں کی تعمیر ِنو کے قابل بنایا۔حالیہ برسوں میں، موسمیاتی تبدیلیوں کے پیشِ نظر پاکستان کو قدرتی آفات سے لاحق خطرہ بڑھ گیا ہے۔ بڑھتا درجہ حرارت، غیر متوقع اور شدید موسمی حالات جیسا کہ سیلاب، خشک سالی، گرمی کی لہراور لینڈ سلائیڈنگ سے ہمارے بنیادی ڈھانچے اور لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے ۔چونکہ پاکستان میں موسمیاتی آفات کی تعدد اور شدت میں اضافہ ہوا ہے، اس لئے یہ امر بے حد ضروری ہے کہ ہم اپنی قومی اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کی استعداد ِکار میں اضافہ کریں اور ان کی آفات سے نمٹنے کی تیاری بڑھائیں۔ ہمیں اپنے متعلقہ اداروں کو جدید ترین ٹیکنالوجیز، مہارتوں اور وسائل سے لیس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ابھرتے چیلنجز کا مثر طریقے سے مقابلہ کر سکیں۔ خطرات سے بروقت نمٹنے کے لیے قبل از وقت وارننگ کے نظام کو بہتر بنانا، قومی اور صوبائی اداروں کے درمیان ہم آہنگی بڑھانا، اور آفات سے نمٹنے کی جدید حکمت عملیوں کو اپنانا ہماری کلیدی ترجیحات ہونا چاہئیں۔ مزید برآں، ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کے لیے موسمیاتی طور پر پائیدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ دینی چاہیے۔ ہمیں اپنے لوگوں کو آفات کے خطرے سے موثر انداز میں نمٹنے اور اسے کم کرنے کے بارے میں تعلیم بھی دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ، آفات سے نمٹنے کی تیاری کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے ہمیں اپنی کمیونٹیز کی فعال شرکت یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔قومی استقامت کا یہ دن ہمیں یاد دہانی کراتا ہے کہ پاکستانی قوم نے مختلف چیلنجز کے سامنے غیر معمولی استقامت کا مظاہرہ کیا اور ہم ہمیشہ پہلے سے بھی مضبوط قوم بن کر ابھرے ، مجھے یقین ہے کہ اگر ہم اتحاد اور استقا،ت کے جذبے کے ساتھ کام کرتے رہیں تو ہم اپنے ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پا سکتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے 8 اکتوبر کے زلزلے کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 8 اکتوبر ہمیں 2005 کے تباہ کن زلزلے کی یاد دلاتا ہے ایک عظیم سانحہ جو پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر پر آیا۔ ہماری دلی دعائیں ان تمام لوگوں کیلئے ہیں جنہوں نے اس زلزلے میں جان و مال کا نقصان برداشت کیا۔2005 کے زلزلے اور 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستانیوں کا ردعمل ان کی فیاضی کی روشن مثال رہا ہے۔ اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے ہمیشہ اپنے بہادر پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کی مدد سے ایسی تمام آفات کا مقابلہ کیا ہے اور کرتے رہے ہیں۔ اللہ تعالی ایک مضبوط پاکستان بنانے میں ہماری مدد فرمائے۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے 8 اکتوبر کے زلزلے کے شہدا کی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس زلزلے کی تباہ کاریوں اور اس کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کو ہم آج تک نہیں بھولے۔چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ پوری قوم 8 اکتوبر کی قدرتی آفت کے دوران اپنے پیاروں سے بچھڑ جانے والوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ 8 اکتوبر کے زلزلے کے دوران پوری قوم اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس بے مثال قومی اتحاد اور یکجہتی نے متاثرین کو دوبارہ سے اپنے پاں پر کھڑا ہونے کے لیے ایک نیا حوصلہ اور عزم دیا۔انہوں نے کہا کہ اس قدرتی آفت کے دوران آزاد کشمیر اور شمالی علاقوں کے 80 ہزار سے زیادہ افراد شہید اور لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ متاثرین کی بحالی ایک مشکل مرحلہ تھا تاہم قومی اتحاد اور یکجہتی اور دوست ممالک کے تعاون سے بحالی کا یہ مشکل کام ممکن ہوا۔ چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ آج بھی قوم کو 8 اکتوبر کے زلزلے کے بعد والے اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم نے جس طرح زلزلے جیسی بڑی آفت کا جانفشانی سے مقابلہ کیا، اسی طرح آپس کے اختلافات کو بھلا کر ملک کو درپیش چیلنجز سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے ۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے اللہ تعالی سے 8 اکتوبر 2005 کے زلزلے میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی اور وطن عزیز کو ایسی آفات سے محفوظ رکھنے کی دعا کی۔وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے قومی یوم استقامت8 اکتوبر 2024 کے موقع پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے زلزلے سے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم 8 اکتوبر 2005 کے تباہ کن زلزلے اور اس کے نتیجے میں قیمتی جانی نقصان کی یادمیں قومی استقامت کا دن منا رہے ہیں،اس تباہ کن زلزلے میں ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جن کا غم آج تک بھلایا نہیں جا سکا،8 اکتوبر کے زلزلے میں تعمیر نو پر مامور قومی اداروں نے ایک مثالی کردار ادا کیا، پاکستان کے ان لوگوں کو خراج تحسین جنہوں نے تباہ کن زلزلے کے دوران ہمت کا مظاہرہ کیا۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ حکومت مزید موثر کوششوں کے ذریعے آفات سے محفوظ پاکستان کے لئے تمام ممکن اقدامات جاری رکھے گی۔ انہوں نے 8 اکتوبر 2005 کے زلزلے کے دوران بین الاقوامی برادری کے تعاون کی بھی تعریف کی۔