روس میں کمیونیکیشن ریگولیٹر نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر فوری پیغام رسانی کے پلیٹ فارم ڈسکارڈ کو بلاک کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والی کمپنی ڈسکارڈ نے روسی کمیونیکیشن ریگولیٹر کے اقدام پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
حکومت نے نہ صرف پلٹ فارم کو ایسا مواد ہٹانے کا حکم دیا جسے وہ غیر قانونی سمجھتی ہے بلکہ باقاعدگی سے جرمانے بھی کیے، اور اب بالآخر اس تک روسی صارفین کی رسائی بلاک کر دی۔
ریگولیٹر نے گزشتہ ہفتے ڈسکارڈ کو غیر قانونی تقریباً 1,000 مواد کو حذف کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ اس سے قبل ممنوعہ مواد کو ہٹانے میں ناکامی پر کمپنی پر جرمانہ عائد کیا تھا۔
یاد رہے کہ فروری 2022 میں یوکرین پر حملے کے فوراً بعد روسی حکومت نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر)، فیس بک اور انسٹاگرام کو بھی بلاک کر رکھا ہے۔