بیلجیئم کے حکام نے جمعہ کے روز ممکنہ جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام پر اپنے ایک فوجی کے حوالے سے تحقیقات شروع کی ہیں۔ بیلجیئم کے اس فوجی نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جنگ لڑی ہے۔بیلجیئم کے وفاقی پراسیکیوٹر دفتر کا کہنا ہے کہ اس ساری تحقیقات کا فوکس بیلیجئیم کے اس فوجی کے بارے میں ہے جس نے اسرائیل کے ایلیٹ یونٹ کی طرف سے غزہ میں جنگ کی ہے۔ اسرائیل کی اس ایلیٹ یونٹ میں مختلف ملکوں کی شہریت کے حامل فوجی شامل کیے گئے ہیں۔ جو فلسطینیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔بیلجیئم حکام کے مطابق اس ممکنہ جنگی جرم کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات کی فائل کھول دی گئی ہے اور معلوم ہوا ہے کہ جس بیلجیئم کے شہری کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں وہ برسلز کا رہنے والا 20 سالہ شہری ہے۔ تاہم اس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں لائی جا رہی ہیں۔خیال رہے ان تحقیقات کا آغاز فلسطینی صحافی یونس طیراوی کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر بدھ کے روز کی گئی پوسٹ کے بعد شروع ہوا ہے۔ تیراوی نے ‘ایکس’ پر اسرائیلی سنائپر یونٹ پر غیر مسلح شہریوں کی وحشیانہ سزاؤں کا تذکرہ کیا تھا۔