غزہ کی پٹی میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ حماس پوری فلسطینی سرزمین پر فلسطینی ریاست کے قیام، القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے اور مکمل آزادی تک جنگ جاری رکھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں یرغمال اسرائیلیوں کی واپسی جنگ بندی کے بغیر نہیں ہوگی۔ اسرائیل کو ہر صورت میں جنگ روکنے کے ساتھ غزہ سے فوج کو نکالنا ہوگا۔انہوں نے السنوار کی موت کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ "ہم طوفان الاقصیٰ کی جنگ کے کمانڈر یحییٰ السنوار کے قتل پر سوگ کا اعلان کرتے ہیں”۔انہوں نے کہا کہ "السنوار نے جیل سے نکلنے کے بعد اپنی سخاوت اور ایثار کا سلسلہ جاری رکھا۔ یہاں تک کہ وہ جام شہادت نوش کرگئے۔”انہوں نے زور دے کر کہا کہ "السنوار بانی شیخ احمد یاسین کے نقش قدم پر چلنے والے عظیم شہداء کے کارواں کا تسلسل ہے”۔حماس کے رہ نما باسم نعیم نے جمعے کے روز کہا تھا کہ حماس کو ختم نہیں کیا جا سکتا’’۔ انہوں نے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ سنوار کے قتل کی تصدیق کیے بغیرکہا کہ تحریک کو "ختم نہیں کیا جا سکتا”۔نعیم نے ’اے ایف پی‘ کو بتایاکہ "ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ ہمارے رہ نماؤں کو قتل کرنے کا مطلب ہماری تحریک اور فلسطینی عوام کی جدوجہد کا خاتمہ ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حماس ایک آزادی کی تحریک ہے جس کی قیادت لوگ آزادی اور وقار کی تلاش میں ہیں اور اسے ختم نہیں کیا جا سکتا”۔انہوں نے اسرائیل کے ہاتھوں مارے جانے والے حماس کے سابق رہ نماؤں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ہر بار حماس تحریک مضبوط اور مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے”۔اسرائیل نے کل اعلان کیا تھا کہ السنوار بدھ کو غزہ میں ایک فوجی آپریشن میں مارے گئے ہیں۔لبنانی حزب اللہ گروپ نے جمعہ کے روز اسرائیل کے ساتھ "تصادم کے ایک نئے مرحلے کا اعلان کیا۔ ایران نے کہا کہ السنوار کے قتل کے بعد "مزاحمت کا جذبہ مضبوط ہو گا”۔اسرائیل کا کہنا تھا کہ السنوارسات اکتوبر 2023 کے حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا جسے تلاش کرنے کے لیے اسرائیل نے طویل جنگ لڑی ہے۔