لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے پارٹی سے غداری کی. ان کا مستقبل وہی ہوگا جو ایک غدار کا ہونا چاہیئے۔ حامد خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 6 ججز کے خط کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ آزاد ججز کو نہیں رہنے دینا۔ اس سارے پراسس کا کل ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ کل جو کچھ ہوا وہ پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں ہوا بلکہ آپ کے ساتھ ہوا۔ اور آپ کے بچوں کے ساتھ ہوا۔انہوں نے کہا کہ کل پوری قوم کے ساتھ واردات ہوئی ہے اور کل سے ہم محکوم ہو گئے ہیں۔ اب ہمارے پاس دفاع کے لیے کچھ نہیں اور ہمارا حق ہم سے چھینا گیا۔ جبکہ انگریز کے دور میں ایسا وقت نہیں دیکھا۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس ترامیم کے خلاف ہم سڑکوں پر نکلیں گے۔ آئین کی روح پر ایک جعلی اسمبلی سے حملہ کیا گیا۔ اور اب انسانی حقوق کو کنٹرول کرنے کے لیے ہائیکورٹ اور سپریم میں جج حکومت لگائے گی۔ یہ فیصلہ ہوا ہے اور جس کمیٹی کے ذریعے یہ ججز لگائے جائیں گے۔ ان میں اکثریت حکومت کی ہمیشہ رہے گی اور ہم عدالتوں میں لڑتے رہیں گے۔ مگر اب مدافعت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کا خواب اب بہت دور ہو گیا ہے۔ اور انہی آئینی عدالتوں کے پاس جائیں گے۔ لیکن ان آئینی عدالتوں سے اب انصاف نہیں ملے گا۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی بھی دو جماعتوں کے درمیان تھا جو میری نظر میں غلط تھا۔ کل ایک شخص نے محمد علی جناح سمیت اپنے بزرگوں کا نام لے کر پورے نظام اور آئین کو تباہ کردیا ہے۔ اور جب اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے خط لکھا تو اس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ہم نے عدلیہ میں آزاد ججز کو نہیں رہنے دینا۔ یہ کہا گیا کہ آگر ہم ان کے بیڈروم میں کیمرے لگاتے ہیں تو یہ ہمارے خلاف کھڑے ہوجاتے ہیں۔اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی حامد خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا 2007 کی طرح عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کریں گے۔