شمالی غزہ میں آخری فعال طبی مرکز کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر ابو صفیہ نے عالمی برادری سے غزہ میں جاری جارحیت رکوانے کی اپیل کی ہے۔
حسام ابو صفیہ ان 2 ماہرین اطفال میں سے ایک ہیں جو اس اسپتال میں کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے شمالی غزہ پر ایک ہفتے سے جاری اسرائیلی محاصرے کے بعد حالیہ دنوں میں اسپتال کے سنگین حالات کو بار بار بیان کیا۔
امریکی ٹی وی سے گفتگو میں حسام ابو صفیہ نے بتایا کہ گزشتہ رات اسرائیلی بمباری میں کمال عدوان اسپتال کی تیسری منزل کو نشانہ بنایا گیا جس میں عالمی ادارہ صحت کے دیے گئے ضروری طبی سامان جل کر خاکستر ہو گئے۔
ڈاکٹر حسام کا کہنا تھا کہ انہیں دنیا کو یہ دکھانا تھا کہ انہوں نے طبی سامان فراہم کیا، لیکن اسے فوراً بمباری کرکے تباہ کر دیا گیا۔
انھوں نے اپنے نوجوان بیٹے کی موت کے باوجود اسپتال اور مریضوں کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔