مشیر قانون بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ انسداد دہشت گردی ترمیمی بل پیشگی حفاظتی اقدمات کے لیے لایا جا رہا ہے، اس کا مقصد کسی سیاسی جماعت کے خلاف کارروائی نہیں۔
سب تک نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ ججز کی تعداد بڑھانےکا بل پرائیویٹ ممبر عبدالقادر کا تھا، کل ججز کی تعداد بڑھانے کا بل اسمبلی میں پیش ہوگا تو جائزہ لیں گے۔
مشیر قانون نے کہا کہ کمیٹی کی پیشرفت کو ختم کرنا یا معطل کرنا ہوا تو اسی وقت کر دیں گے، ججز کی تعداد بڑھانے کےلیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت نہیں سادہ اکثریت سے ہونا ہے، غلط تاثر دیا جا رہا ہے کہ حکومت اپنے ججز لانا چاہتی ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ 26 ویں ترمیم سے ہم مطمئن ہیں، جے یو آئی نے بھی سینیٹ میں ووٹ دیا ہے، 26ویں آئینی ترمیم کے تحت آرٹیکل191 اے کے بعد آئینی بینچوں کی تشکیل کا معاملہ ہے، آئین 184تھری کا اختیار بھی دیکھنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ اور 2024 کا آرڈیننس کل قومی اسمبلی میں پیش ہونا ہے۔