نئی دہلی(صباح نیوز)بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات کے دوران مظاہرین نے وزیر اعلی این بیرن سنگھ اور تین وزرا اور9 اراکین اسمبلی کے گھروں پر حملے کیے ہیں ۔ حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اور حکام نے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کرکےغیرمعینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کردیا ہے جبکہ مظاہرین کی جانب سے سیاست دانوں کے گھروں کا محاصرہ کیا جا رہا ہے۔میتی قبیلے اور کوکی قبیلے کے درمیان کشیدگی جاری ہے، منی پور میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں دس عسکریت پسند مارے گئے تھے ،جس کے بعد کوکی قبیلے نے ریلیف کیمپ سے میتی قبیلے کے چھہ افراد کو اغوا کر لیا تھا۔ اغوا کے اس واقعے کے دو دن بعد ایک خاتون اور دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ اس واقعے سے منی پور میں ایک بار پھر تشدد کی آگ بھڑک اٹھی ہے۔ مظاہرین کے ایک ہجوم نے وزیر اعلی این بیرن سنگھ کی رہائش گاہ پر حملہ کیا۔ احتجاجی ہجوم وزیر اعلی کی رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا ، سیکورٹی اہلکاروں سے جھڑپ ہوئی۔ اس سے قبل پرتشدد ہجوم نے کچھ ایم ایل اے کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔