کراچی (اسد ابن حسن) جس طرح سے پوری دنیا میں سائبر جرائم کے حوالے سے تحقیقاتی ایجنسیوں پر دباؤ ہے اسی طرح پاکستان کی بھی سائبر کرائم ایجنسی اور اس کے مختلف سرکلز بے انتہا دباؤ کا شکار ہیں۔ اس دباؤ سے نبرد آزما ہونے کے لیے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے چند اہم فیصلے کیے اور کراچی، اسلام آباد، لاہور اور ملتان کے سائبرکرائم سرکلز میں نئے سربراہوں کی تعیناتی کی جس کے بعد نہ صرف زیر التوا انکوائریوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانے میں تیزی آئی بلکہ اس سال اب تک 185مقدمات بھی درج ہوئے۔ مقدمات درج کرنے میں ملتان سر فہرست رہا۔ ان چار سرکلز کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں سب سے زیادہ 20ہزار درخواستیں موصول ہوئیں، جس میں18ہزار ذاتی اور معمولی نوعیت کی ہونے کی وجہ سے نمٹا دی گئیں، ڈھائی ہزار انکوائریاں رجسٹرڈ ہوئیں جس میں سے ایک ہزار کو ریلیف ملا، 1500پر تحقیقات جاری ہیں اور 35 مقدمات درج ہوئے۔