وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان سمیت دیگر ارکانِ اسمبلی سے اسپین کی سینیٹ کے وفد کی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، تجارت اور سیاحت کے مزید فروغ پر تبادلۂ خیال اور معاشی تعاون، کلائمیٹ چینج، ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ، ماحولیاتی آلودگی پر اشتراکِ کار بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ نے اسپین کے شہر ویلنسیا میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے تعاون کی پیش کش کی۔
انہوں نے اسپین کی جانب سے پاکستان میں فلڈ رسپانس پلان کے تحت ریلیف پیکج کو سراہا۔
ملاقات میں ہسپانیہ کے شہر قرطبہ میں علامہ اقبال سے منسوب اسٹریٹ کا بھی ذکر کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ اسپین یورپی یونین میں پاکستان کا دوسرا بڑا ایکسپورٹ پارٹنر ہے، باہمی تجارت کے بے شمار مواقع موجود ہیں، جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حصول کے لیے اسپین کی حمایت کو سراہتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ سیلاب کے نقصانات سے بچاؤ کے لیے ارلی وارننگ سسٹم اور ریسکیو سروسز پر کام کرنا چاہتے ہیں، پارلیمانی ڈپلومیسی کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، پنجاب کو سیاحتی حب بنا رہے ہیں، اسپین کے انویسٹرز کو ویلکم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی پیکیج مرتب کیا جا رہا ہے، ویمن امپاورمنٹ پر خصوصی فوکس کر رہے ہیں، خواتین ارکانِ اسمبلی کی تعداد پہلے سے بڑھ چکی ہے۔
دورانِ ملاقات ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری عالمی چیلنجز کے حل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی ٹولز کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
اسپیکر صوبائی اسمبلی کا کہنا ہے کہ قانون سازی کا عمل نہایت شفاف اور منظم ہوتا ہے، ہر رکن کی شمولیت کو یقینی بنایا جاتا ہے، قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور اسپین کو اقتصادی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے، ثقافتی اور تعلیمی تبادلوں کے ذریعے عوامی روابط کو فروغ دیں گے۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اسپین کے تعاون سے پائیدار ترقی اور اقتصادی استحکام کو فروغ ملے گا۔
اس موقع پر اسپینش سینیٹرز ویکنٹ ایزپیٹریاٹ نے پاکستان میں پُرتپاک استقبال پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کی مہمان نوازی پر دل کی گہرائیوں سے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے خواہاں ہیں، پاکستان کے ساتھ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تعاون کریں گے۔
ملاقات کے دوران اسپینش وفد نے یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کے ساتھ قابلِ تجدید توانائی اور زراعت میں تعاون کے نئے مواقع تلاش کریں گے، پارلیمانی تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔