معروف بھارتی گلوکار دلجیت دوسانجھ نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے حیدر آباد کنسرٹ میں شراب کو فروغ دینے والے گانوں پر پابندی عائد کیے جانے پر تمام بھارتی ریاستوں کی حکومتوں کو چیلنج کر دیا۔
دلجیت دوسانجھ نے احمد آباد کنسرٹ میں کہا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ آج مجھے کوئی نوٹس نہیں ملا اور آج میں کوئی ایسا گانا بھی نہیں گاؤں گا جو شراب کو فروغ دیتا ہو اور اس کی وجہ یہ ہے کہ گجرات میں شراب پر پابندی عائد ہے۔
اُنہوں نے تمام بھارتی ریاستوں کی حکومتوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک بھر میں شراب کی دکانیں بند کروا دی جائیں تو میں شراب پر گانے گانا بند کر دوں گا۔
بھارتی گلوکار نے کہا کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران سب کچھ بند تھا لیکن شراب کی دکانیں تب بھی کھلی تھیں۔
اُنہوں نے تلنگانہ کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس طرح عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے۔
دلجیت دوسانجھ نے کہا کہ گانوں میں تھوڑی بہت ردوبدل کرنا بہت آسان ہے، میں کوئی نیا فنکار نہیں ہوں لیکن جب مجھے گانا نہ گانے کا کہا جائے گا تو میں خود کو بے بس محسوس کروں گا۔
اُنہوں نے کہا کہ میں اپنے گانوں میں تھوڑی بہت رد و بدل کر دوں گا، لوگ پھر بھی پسند کریں گے۔
بھارتی گلوکار نے کنسرٹ میں آئے شائقین سے مخاطب ہوتے ہوئے بھارت میں شراب پر پابندی عائد کروانے کے لیے تحریک چلانے کا بھی کہا۔
اُنہوں نے کہا کہ آئیے ایک تحریک شروع کریں، اگر بھارت کی تمام ریاستیں شراب پر پابندی عائد کرتی ہیں تو میں لائیو کنسرٹس میں ایسے گانے گانا بند کر دوں گا جو شراب کو فروغ دیتے ہوں۔
دلجیت دوسانجھ نے کہا کہ میں نے درجنوں اچھے گانے بھی گائے ہیں لیکن لوگ صرف ’پٹیالہ پیگ‘ کی ہی بات کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ بالی ووڈ میں شراب کو فروغ دینے والے ہزاروں گانے ہیں، میرے تو صرف چند ہی گانے ایسے ہیں اور آج بھی میں وہ نہیں گاؤں گا۔
بھارتی گلوکار نے کہا کہ یہاں تک کہ میں تو شراب بھی نہیں پیتا جبکہ بالی ووڈ اداکار تو شراب کے اشتہارات میں اس کی تشہیر کرتے بھی نظر آتے ہیں جو کہ میں نے کبھی نہیں کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دلجیت دوسانجھ نے تلنگانہ حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب دوسرے ممالک کے فنکار یہاں آتے ہیں تو وہ جو چاہیں گائیں اُنہیں گانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن جب آپ کے اپنے ملک کا کوئی فنکار گاتا ہے تو لوگوں کو پریشانی ہوتی ہے، کچھ لوگوں کو میری کامیابی ہضم نہیں ہو رہی۔