کراچی(نیوز ڈیسک) یوکرین نے جنگ کے ہزارویں دن سبکدوش ہونے والی بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے دی گئی اجازت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے گزشتہ روز روسی علاقے پر حملہ کرنے کے لیے امریکی ATACMS میزائلوں کا استعمال کیا۔تاہم،روس نے کہا کہ اس کی فورسز نے چھ میں سے پانچ میزائلوں کو مار گرایا، جو کہ برائنسک کے علاقے میں ایک فوجی تنصیب پر فائر کیے گئے تھے۔روس کے بیان میں کہا گیا کہ ایک کا ملبہ تنصیب سے ٹکرا گیا، جس سے آگ لگ گئی جسے فوری بجھایا گیا اور کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔یوکرین نے کہا کہ اس نے روس کے اندر 110 کلومیٹر (70 میل) کے فاصلے پر ایک روسی ہتھیاروں کے ڈپو کو ایک حملے میں نشانہ بنایا۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز یورپی پارلیمنٹ کو بتایا کہ 2025 اس بات کا تعین کرنے میں فیصلہ کن ہو گا کہ تقریباً تین سال قبل روس کی طرف سے شروع کی گئی جنگ میں کون جیتے گا۔ فیصلہ کن لمحات آئندہ سال آ رہے ہیں،ہمیں دنیا میں کسی کو بھی اپنی ریاست کی مزاحمت کی صلاحیت پر شک کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیےاور اس مرحلے پر فیصلہ ہونے جا رہا ہے کہ کون غالب رہے گا۔یورپی یونین کے قانون سازوں سے ایک ویڈیو خطاب میں انہوں نے زور دیا کہ وہ روس کو منصفانہ امن کی جانب سختی سے دھکیل دیں۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی توجہ جنگ جیتنے پر ہے اگر انہیں نہ روکا گیا تو صورتحال کئی گنا مزید بدتر ہوجائے گی۔