وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان درست سمت میں چل پڑا ہے، بہت جلد معاشی پلان پیش کروں گا، اسلام آباد میں جو کچھ ہوا اگر وہ سب نا ہوتا تو اپنا معاشی پلان پیش کر چکا ہوتا۔
26ویں نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سب کو مبارک ہو اسٹاک ایکسچینج آج ایک لاکھ کی حد عبور کر گیا، ملک کو نا صرف معاشی چیلنجز کا سامنا ہے بلکہ سیکیورٹی چیلنجز کا بھی سامنا ہے، پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد پر لشکر کشی کی گئی، ان لوگوں کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اپنے وسائل خود پیدا نہیں کریں گے قرضوں سے نجات حاصل نہیں کر سکتے، بجلی چوری روکنے میں دن رات کام کر رہے ہیں لیکن اس پر قابو پانے میں وقت لگے گا، کھربوں کی ٹیکس چوری کی جارہی ہے، مانگے تانگے کی زندگی سے کام نہیں چلے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم چارٹر آف اکانومی کیلئے تیا رہیں، حکومت کو بزنس کا سوچنا بھی نہیں چاہیے، حکومت کا کام کاروبار کیلئے سہولتیں فراہم کرنا ہے، نیشنل سیکیورٹی کا معاشی سیکیورٹی کے ساتھ براہ راست تعلق ہے، یہ میرا یا وزیر خزانہ کا کمال نہیں، یہ ٹیم ایفرٹ ہے، ملکر کام کریں گے تب پاکستان بدلے گا، اتحاد سے ہی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر مستحکم ہوں گے تو برآمدات بھی بہتر ہوں گی، ماضی میں معاشی ترقی سست روی کا شکار رہی، ڈیفالٹ سے بچانے کےلیے آئی ایم ایف کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، ماضی میں آئی ایم ایف سے وعدہ خلافی کی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردوں کے خلاف آ پریشن جاری ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار لوگ شہید ہوئے، افواج پاکستان اور عوام نے دہشتگردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، ہر شعبے کے لوگوں نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں دیں، بدقسمتی سے دہشتگردی کا عفریت پھر سے سر اٹھا رہا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 130 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں نواز شریف کی حکومت میں دہشتگردی کو ختم کیا گیا تھا۔