یوٹیوب نے پاکستان میں 2024ء کی سب سے زیادہ مقبول ہونے والی ویڈیوز کی فہرست جاری کردی ہے۔ یہ فہرست پاکستان بھر میں ناظرین کا دل جیتے والے اُن لمحات کی عکاسی کرنے کے ساتھ ملک میں مختلف تفریحی اور معلومات کے استعمال کے طریقوں کی نشاندہی کرتی ہے۔
اس سال کی فہرست تین کیٹگریز پر مشتمل ہے، جن میں ٹاپ ٹرینڈنگ ویڈیوز، ٹاپ میوزک ویڈیوز اور ٹاپ کریئٹرز شامل ہیں اور یہ ٹرینڈز پاکستان کے ڈیجیٹل منظرنامے کی دلکش جھلک پیش کرتے ہیں۔
2024ء میں یوٹیوب کے استعمال میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا اور پاکستانی کریئٹرز نے پہلے سے کہیں زیادہ کونٹنٹ اپ لوڈ کیا۔ گزشتہ سال مقامی کریئٹرز کی جانب سے اپ لوڈ کیے جانے والے کونٹنٹ کے کل گھنٹوں میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔
رواں سال کے ٹرینڈز پاکستان کی ویڈیو دیکھنے کی ترجیحات کی ایک روشن تصویر پیش کرتے ہیں۔ اس سال انٹرٹینمنٹ کا شعبہ سب سے آگے رہا، جس میں ڈرامے اور ایکشن سے بھرپور فلمیں ٹاپ ٹرینڈنگ ویڈیوز کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔
دلکش مقامی ڈرامے جیسے ”عشق مرشد“، ”جان نثار“ اور ”کبھی میں کبھی تم“ پہلے تین پوزیشن پر موجود ہیں جو کہانی سنانے کے فن سے پاکستانیوں کی محبت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ایکشن سے بھرپور سنیما کی کشش بھی واضح ہے، جیسا کہ ساؤتھ انڈین ایکشن فلموں ”ٹائیگر ناگیشور راؤ“ اور رام پوتھینینی کی ”اسکانڈا“ کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔
ٹاپ میوزک ویڈیوز کیٹیگری موسیقی کی یکجا کرنے کی طاقت کا جشن مناتی ہے، جس میں ایسے ٹریکس دیکھے گئے جو زبان سے بالاتر ہوکر دنیا بھر میں سامعین کو جوڑتے تھے۔
اس سال کی فہرست میں عالمی احساسات اور معروف مقامی فنکاروں کا امتزاج شامل رہا، جو کمیونٹیز اور قوموں کے درمیان پل تعمیر کرنے کےلیے موسیقی کی صلاحیت کی عکاسی کرتا تھا۔
اس سال کے ٹاپ تین گانے، ایک پنجابی ہٹ، ایک بالی ووڈ بلاک بسٹر اور ایک دلکش پاکستانی گانا شامل ہے، موسیقی نے متنوع ذائقوں کو اجاگر کیا جو سرحدوں کے آر پار لوگوں کو متحد کرتے ہیں۔ یہ گانے نہ صرف چارٹ میں سرفہرست رہے بلکہ دل و دماغ پر بھی قبضہ کر لیا، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ موسیقی کوئی زبان نہیں جانتی۔
ٹاپ کریئٹرز کی فہرست میں ایسے افراد شامل ہیں جو اپنی تخلیقی صلاحیتوں، صداقت اور جدت طرازی سے لاکھوں افراد کو متاثر کرتے رہتے ہیں۔ رجب کی فیملی، انایا ایشال فیملی، ارشد ریلز اور ڈاکٹر امتیاز احمد جیسے چینلز یوٹیوب پر مختلف آوازوں کو پیش کرتے ہیں، جو روزانہ فیملی بلاگنگ سے لے کر لائف اسٹائل، ہیلتھ کیئر اور تعلیمی مواد تک ہر چیز کا احاطہ کرتے ہیں۔
یہ پلیٹ فارم کریئٹرز کو سامعین سے جڑنے، کمیونٹیز کو بنانے اور کاروبار کو بڑھانے کے لیے بااختیار بناتا ہے، جس سے تخلیق کاروں کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوتا ہے جو سالانہ 10 ملین روپے سے زیادہ کماتے ہیں۔
پاکستان کے لیے گوگل کے کنٹری ڈائریکٹر، فرحان قریشی نے کہا کہ ”پاکستانی کریئٹرز دنیا کو مسحور کر رہے ہیں۔ پاکستانی مواد پر 65 فیصد سے زیادہ وقت ملک سے باہر کے ناظرین کی طرف سے آتا ہے، یہ تخلیق کار عالمی سامعین سے بات کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ آگے دیکھتے ہوئے، ہم مصنوعی ذہانت کے امکانات کے بارے میں پرجوش ہیں تاکہ وہ اپنے مواد کی تیاری کو اگلی سطح پر لے جائیں اور ناظرین کے ساتھ مضبوط رابطے قائم کریں۔“
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی صلاحیتوں اور جذبے کے ساتھ، میں اپنے تخلیق کاروں کی تشکیل کردہ ڈیجیٹل انٹرٹینمنٹ کے مستقبل کا منتظر ہوں۔