لاہور ہائی کورٹ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں پڑھانے کے لیے 70 سال عمر کی حد مقرر کرنے کے خلاف درخواست خارج کر دی۔
عدالت میں جسٹس شجاعت علی خان نے ڈاکٹر محمود علی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ایم ڈی سی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں پڑھانے کی عمر فکس کر دی ہے، پی ایم ڈی سی کی جانب سے لگائی گئی پابندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پی ایم ڈی سی کے اس قانون کو کالعدم قرار دے۔
اس حوالے سے پی ایم ڈی سی کے وکیل کا مؤقف ہے کہ ریٹائرمنٹ کی عمر کا تعین کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں۔
پی ایم ڈی سی کے وکیل نے کہا کہ بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی ریٹائرمنٹ کی عمر کا تعین کیا گیا ہے، سرکاری میڈیکل کالجز سے پروفیسرز 60 سال کی عمر میں ریٹائر ہوتے ہیں۔
پی ایم ڈی سی کے وکیل نے مزید کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد پروفیسرز 10 سال تک پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں پڑھا سکتے ہیں لیکن اس طرح پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں پڑھانے والے نوجوان اساتذہ کی حق تلفی ہوتی ہے۔
پی ایم ڈی سی کے وکیل نے استدعا کی کہ درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کی جائے۔
جس کے بعد عدالت نے درخواست کو واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دیا۔