تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ میرے خلاف پہلے سے 3 ایف آئی آر درج ہیں۔ ہماری پوری قیادت کے خلاف ایف آئی آرز درج ہیں۔
سب تک نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری کچھ باتیں ہوئی تھیں، امید تھی آگے بڑھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں جو ڈیل نہیں ہوئی اس کی وجہ حکومت ہے۔
انھوں نے کہا ہماری سیاسی جماعت ہے، ایک دوسرے سے اختلاف رائے بھی ہوتا ہے۔ جو عدالت میں پیش ہو رہے ہیں ان کو دیکھ رہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ لاپتہ ہونے والے کارکنوں کا معاملہ بھی دیکھ رہے ہیں۔ ہم نے فائنل کال دی، کسی کو یہ نہیں کہا کہ اس وقت یہاں آنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھے سب پر بھروسہ ہے۔ ہمارا جہاں بھی احتجاج ہوتا پرامن رہتے، گولی کیوں چلی؟
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے کہا تھا ڈی چوک ہی جانا ہے۔ سنگجانی جاتے یا ڈی چوک میں رہتے پرامن احتجاج ہونا تھا۔ پی ٹی آئی ورکرز کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کارکن نکلے تھے۔ مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا تھا، آگے بڑھتے تو حالات بہتر ہوتے۔ سب اپنی ذمہ داری سمجھیں، ایک دوسرے کا احترام کریں۔
انھوں نے کہا ہماری کچھ باتیں ہوئی تھیں، امید تھی آگے بڑھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں جو ڈیل نہیں ہوئی اس کی وجہ حکومت ہے۔