اسلام آباد پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کے خلاف درج تمام کیسز کی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئی۔
پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کے خلاف درج کیسز کی تفصیلات فراہمی کے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔
شیر افضل مروت کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمات کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔
عدالت میں شیر افضل مروت نے کہا کہ آپ کے گزشتہ آرڈر کے باوجود مجھے پولیس گرفتار کرنے کے لیے عدالت پہنچ گئی۔
ڈی ایس پی لیگل ساجد چیمہ نے کہا کہ جتنی بھی ایف آئی آرز ہیں وہ اس رپورٹ میں دے دی گئی ہیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے ڈی ایس پی لیگل سے سوال کیا کہ آپ بتائیں رپورٹ میں کتنی ایف آئی آرز سیل ہیں؟ ڈی ایس پی صاحب آپ جائیں اور سیل ایف آئی آر کی نقل لے کر آئیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے کہا کہ مروت صاحب جس پارٹی سے آپ تعلق رکھتے ہیں جب وہ حکومت میں تھے وہ بھی یہ دھندے کر رہے تھے، ظلم اس وقت بھی ہو رہا تھا ظلم آج بھی ہو رہا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے کوئی رپورٹ نہیں آئی۔
بعدازاں عدالت نے آئی جی پنجاب کو نوٹسز جاری کر دیے اور ڈی ایس پی لیگل کو سیل کی گئی ایف آئی آر کی نقول جمع کرانے کی ہدایت کی۔
شیر افضل مروت وکیل ریاست آزاد کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔