کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے نون لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس کے فیصلے سے مذاکرات کا کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئے،بیک چینل رابطے کبھی بھی منقطع نہیں ہوئے،رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ آج ملٹری کورٹ کا فیصلہ آیا ہے پرسوں عمران خان کا فیصلہ متوقع ہے اللہ کرے وہاں سے کوئی اچھا فیصلہ آئے لیکن خدانخواستہ اگر منفی فیصلہ آتا ہے اس کا اثر مذاکرات پر ہوگا، سینئر صحافی انصار عباسی نے کہا کہ تحریک انصاف میں جو دو ڈھائی سال کی سیاست تھی اس میں وہ لوگ آگے آگے رہے جن کی فوج کے ساتھ لڑائی تھی۔نون لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کا کسی بھی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ ضرورہے کہ سیاسی جماعت کی قیادت نے ایک ایسا ماحول بنایا جس میں بہہ کر کچھ لوگوں نے ایسا عمل کیا لیکن اس کو کسی سیاسی ایکٹویٹی سے نہیں جوڑ سکتے۔ وہ خالصتاً ایک جرم تھا اور دفاعی تنصیبات سے منسلک تھا۔اگر تیس دن میں سزا ہوجاتی تو زیادہ بہتر ہوتا تاکہ ایسے لوگوں کو سبق جاتا ۔یہ جرم ایسی جگہ کیا گیا جہاں دفاع سے متعلق معاملات ہیں اس لیے ملٹری ایکٹ کے تحت ٹرائل ہونا صحیح ہے۔اور یہ ٹرائل ستر سال سے ہوتا آرہا ہے۔سلمان اکرم نے جو بیان دیا ہے اس کو سراہتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی کے کیس کا فیصلے سے مذاکرات کا کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔بیک چینل رابطے کبھی بھی منقطع نہیں ہوئے، ہاؤس میں یہ طے ہوا تھا کہ کمیٹی اسپیکر کے پاس آئے گی پھر اسپیکر گورنمنٹ سے بات کر کے کمیٹی کا اعلان کریں گے اس کے بعد ان کمیٹیز کی میٹنگ ہوگی۔ ان ڈیڈ لائن اور وارننگز سے باہر آئیں بیٹھیں بات کریں سب مسائل کو حل کرنا سبھی کی ضرورت ہے یہ کہنا کہ یہ نہ کیا تو یہ کردیں گے ان سب چیزوں سے خرابیاں آتی ہیں۔ہم بھی مینڈیٹ کی واپسی کا مطالبہ کرتے تھے ہم نے بھی گزارا کیا ہے تو یہ ایسا نہ کریں کہ یہ چیزیں پہلی دفعہ ہوئی ہیں۔