پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ یورپی یونین اور برطانوی حکومت کے ملٹری کورٹس ٹرائل پر تحفظات ہیں، ان ٹرائل اور فیصلوں پر ہمیں بھی مایوسی ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کوئی رعایت نہیں مانگ رہے ہیں بلکہ یہ کارروائیاں غیر قانونی ہیں، اتھارٹی کا جس طرح غلط استعمال کیا جا رہا ہے یہ تاریخ کا حصہ بن رہا ہے۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ہم پر مقدمات کو لوگ انتہائی بدترین انتقامی کارروائی سمجھ رہے ہیں، آئین ہمیں پُرامن احتجاج کا حق دیتا ہے، کیا آئین میں واضح نہیں کہ ہر شہری پُرامن احتجاج کر سکتا ہے؟
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ہماری جدوجہد ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہے، پیچھے نہیں ہٹیں گے، ملک کی معاشی اور سیاسی صورتِ حال کی وجہ سے حکومت کو ایک راستہ دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم نے ہر صورت میں آئین قانون کے مطابق ملک کے معاملات چلانے ہیں، بانئ پی ٹی آئی کے مقدمات پر سروے کر لیں، 99 فیصد لوگ ان کیسز کو غلط کہیں گے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہم نے 3 پوائنٹس ان کے سامنے رکھے ہیں، بانئ پی ٹی آئی اور سیاسی اسیر رہا کیے جائیں، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے، بحیثیت ذمے دار سیاسی جماعت کے ہم چاہتے کہ ملک کو بحران سے نکالیں۔