پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ 2 جنوری کو مذاکرات میں شریک ہوں گا، امید کرتا ہوں کہ 2 جنوری سے پہلے ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرادی جائیگی۔
پروگرام’’کیپٹل ٹاک‘‘میں گفتگو کے دوران سلمان اکرم راجہ نے کہا ملک میں مصنوعی نظام قائم ہے جو زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا، ہمیں ملک کو شرافت، آئین و قانون کی ڈگر پر واپس لانا ہے۔
انھوں نے کہا ملک میں پولیٹیکل اسپیس ختم کر دی گئی ہے، صرف پی ٹی آئی کیلیے نہیں، سب کیلیے۔
سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے مسائل کا فوراً حل نکلنا چاہیے، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں ہمارے کارکنان جیلوں میں ہیں، انہیں رہا کیاجائے۔ ہمارے کچھ مطالبات پر فوری عمل ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا ہم نہیں چاہتے کہ باہر سے بیٹھ کر کوئی پاکستان میں حکومتوں کا فیصلہ کرے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کی خواہش کے مطابق ملک کو چلنے دیا جائے۔
سلمان اکرم راجہ کا مزید کہنا تھا کہ مداخلت کو ختم کیا جائے، تاکہ عدلیہ اور الیکشن کا نظام آزاد ہو، قانون و آئین کے خلاف پہلے بھی بہت سے فیصلے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا ملک کا نظام منفی رویوں پر مبنی ہے، ہر جماعت کو حق حاصل ہے کہ وہ ارتقا کے عمل سے گزرے۔ قتل کے الزام میں گرفتار ملزمان کو ضمانت مل جاتی ہے، پی ٹی آئی لیڈرز کو کیوں نہیں مل رہی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا دو جنوری سے قبل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر ینگے اور لائحہ عمل طے کرینگے، مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی تھی، مذاکرات کا عمل بانی پی ٹی آئی کی تائید سے ہی چلے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ حکومت کس حد تک سنجیدہ ہے، پاکستان پر پابندی لگنے کا معاملہ سیاسی نہیں، یہ معاملہ دفاع سےجڑا ہے، اس پر کسی کو بیان نہیں دینا چاہیے۔
دریں اثنا سینئر سیاسی رہنما و تجزیہ کار مشاہد حسین سید نے کہا کہ محمود غزنوی مسلمانوں کا ہیرو ہے، بھارت محمود غزنوی کو لٹیرا کہتا ہے۔ مشاہد حسین سید نے کہا ہمارے ڈی این اے میں محمود غزنوی ہے۔