قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی درخواست پر آئی جی پی اسلام آباد کیخلاف مقدمہ درج نہ ہو سکا۔
عمر ایوب نے 4 دسمبر کو ڈی پی او ہری پور کو درخواست دی تھی، درخواست آئی جی اسلام آباد ناصر رضوی اور ڈی آئی جی اسلام آباد علی رضا کے خلاف جمع کرائی گئی تھی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ میرے 2 ڈرائیوروں کو اسلحے کے زور پر 2 گاڑیوں سمیت اغواء کیا گیا، ایک لاکھ روپے، اسلحہ لائسنس اور موبائل فون بھی غائب کیا گیا، آئی جی اسلام آباد کےخلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے۔
اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کے خلاف درخواست پر اب تک مقدمہ درج نہیں ہو سکا ہے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ آئی جی کے پی اختر حیات گنڈاپور آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرنا چاہتے، میرے خلاف جھوٹے مقدمات کا پہاڑ کھڑا کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب حقیقی درخواست پر مقدمہ نہیں دائر کیا جا رہا ہے، آئی جی کے پی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بچا رہے ہیں، آئی جی اسلام آباد اور اس کےافسران نے کے پی میں آکر میرے بندوں کو اغواء کیا۔
آئی جی اسلام آباد نے 3 دن تک میرے اسٹاف ممبرز کو لاپتہ رکھا، اسلام آباد پولیس نے مجھ سمیت میرے اسٹاف پر جعلی ایف آئی آرز درج کیں، آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد انسانی حقوق کی پامالی کر رہے ہیں۔