پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نہ سلیکٹڈ ہیں اور نہ ہی فارم 47 والے ہیں، حکومت سازی کے وقت ہمیں کسی کرسی یا وزارت کا شوق نہیں تھا، ن لیگ سے طے ہوا تھا کہ پی ایس ڈی پی مل کر بنائیں گے، حکومت سے طے پانے والے سمجھوتے پر عمل کرانے میں ناکام رہے ہیں۔
مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت امریکا سے بیانات آرہے ہیں، عمران بہانہ ہے میزائل پروگرام نشانہ ہے، بین الاقوامی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اتفاق رائے سے فیصلے کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہی لوگ نہیں ہیں جو سب سے زیادہ آواز اسرائیل کی صہیونی حکومت کیلئے اٹھاتے ہیں، اس سیاسی جماعت کو وضاحت دینی ہوگی ایسے لوگ اس کیلئے آواز کیوں اٹھا رہے ہیں؟
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کو میزائیل ٹیکنالوجی بینظیر بھٹو نے دلوائی تھی، دشمن بھٹو کے ایٹمی پروگرام اور بینظیر کے میزائل پروگرام کو میلی آنکھ سے دیکھ رہا ہے، جب تک پیپلز پارٹی ہے ایٹمی اور میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں حکومت کی نہروں کی پالیسی پر سخت اعتراض ہے، یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کیخلاف جو سازش پک رہی ہے اس کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک ہونا پڑے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر کو شہید کرنے والوں کو غلط فہمی تھی کہ عوام کی آواز ہمیشہ کیلئے دب جائے گی، بینظیر کو شہید کرنے کے بعد سیاسی کٹھ پتلیوں کو مسلط کیا گیا، سیاسی کٹھ پتلیاں ایٹمی اثاثوں پر سودے بازی کیلئے بھی تیار رہتی ہیں۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم نہ سلیکٹڈ ہیں اور نہ ہی فارم 47 والے ہیں، حکومت سازی کے وقت ہمیں کسی کرسی یا وزارت کا شوق نہیں تھا، ہم نے ن لیگ سے کہا کہ حکومت بنائیں اور فیصلے کریں، ن لیگ سے طے ہوا تھا کہ پی ایس ڈی پی مل کر بنائیں گے، ہم اب تک حکومت سے طے پانے والے سمجھوتے پر عمل کروانے میں ناکام رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے پاس یکطرفہ فیصلے کرنے کا مینڈیٹ موجود نہیں ہے، حکومت کے پاس صرف اجتماعی فیصلے کرنے کا مینڈیٹ ہے، اتفاق رائے سے کیے جانے والے فیصلے ہی مضبوط فیصلے ہوتے ہیں، 2008 میں پنجاب میں حکومت سازی کی طاقت ہونے کے باوجود سیاسی مصالحت کی۔
گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں بے نظیر بھٹو کے شوہر اور صدر مملکت آصف زرداری نے شہید بی بی کے مزار پر فاتحہ خوانی کی، پھول چڑھائے۔
صدر مملکت نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر شہداء کے مزاروں پر بھی پھول رکھے، فاتحہ خوانی کی۔
آصف زرداری نے کہا کہ بےنظیر بھٹو جمہوریت اور انصاف کے اصولوں سے غیر متزلزل وابستگی کا پیکر تھیں، انہوں نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا جہاں عوام کی طاقت راج کرے گی۔
خیال رہے کہ دو بار ملک کی وزیراعظم رہنے والی بے نظیر بھٹو 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ راولپنڈی میں جلسے سے واپسی پر حملے میں شہید ہوگئی تھیں۔