غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت جاری ہے، معصوم بچے بمباری کے ساتھ ساتھ سرد موسم کی وجہ سے بھی مرنے لگے، خان یونس میں سردی سے متاثر ہوکر ایک بچی سیلا دم توڑ گئی ہے۔
خان یونس کے پناہ گزین کیمپ میں بنے ایک خیمے میں سیلا اپنے خاندان کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، اس کے والد محمود الفصیح نے اسے شدید سردی سے بچانے کی انتھک کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق آج صبح سیلا بے ہوشی کی حالت میں ملی، اس کا ننھا جسم سردی سے اکڑ چکا تھا، جس کے بعد وہ دم توڑ گئی، شدید سردی نے اس کے پھیپھڑوں کو ناکارہ کردیا تھا۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کے کمشنر جنرل فلپ لزارینی نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہر گھنٹے میں ایک فلسطینی بچہ جاں بحق ہو رہا ہے۔
یونیسف کے اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 14,500 بچے شہید ہو چکے ہیں۔
غزہ میں تقریباً 20 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر جنوبی غزہ میں انتہائی ناگفتہ بہ حالات میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ قحط کی اس سنگین صورتحال کا سب سے زیادہ اثر بچوں پر ہو رہا ہے، جو بھوک اور غذائی قلت سے متاثر ہورہے ہیں۔