پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ ہمیں سیاسی دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے، سیاسی دہشت گردی کیا ہوتی ہے؟
سب تک نیوز کے پروگرام’’آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ 26 نومبر کو ہمیں مارا گیا، 26 نومبر کو کیا ہوا سب جانتے ہیں، موجودہ وقت ایسے بیانات کا نہیں تھا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پی ٹی آئی میں بہت سارے عناصر ہیں جو نہیں چاہتے کہ توپوں کا رخ اداروں کی طرف ہو، ہماری کوشش ہے کہ اداروں کو سیاست کی نظر سے نہ دیکھا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مذاکرات کا عمل خوش آئند ہے، میں نہیں سمجھتا کہ ان بیانات سے مذاکرات پر کوئی اثر پڑنا چاہیے، باہر بیٹھے بعض لوگ ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں، بہت سے لوگ پی ٹی آئی کی صف میں شامل ہو کر گالم گلوچ کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی ایسے عناصر سے لاتعلقی کا اظہار کر چکے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ان لوگوں کے بیانات کی قیمت پاکستان میں موجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو چکانی پڑتی ہے، چیزیں مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہیں، ہوش کے ناخن نہ لیے، معیشت کو درست سمت گامزن نہ کیا تو سب اکٹھے کھائی میں گریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہمارے کئی بار مذاکرات ہوئے، اسٹیبلشمنٹ مذاکراتی ٹیم کو فیسلیٹیٹ بھی کر رہی ہے، مذاکرات کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی بہت مثبت ہیں۔