پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا ہے کہ بہت سی چیزیں پیپلز پارٹی دیکھ رہی ہے مگر ن لیگ کو نظر نہیں آ رہیں۔
اسلام آباد میں بیرسٹر عامر حسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پلوشہ خان نے کہا کہ ن لیگ فیصلے مشاورت سے کرے، اتحادیوں سے بات کرے، یک طرفہ فیصلے ملک کے لیے نقصان دہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے تو ان سے مشاورت بھی ضروری ہے، اگر ن لیگ ساتھ نہیں لے کر چل رہی تو ہمارے اپنے لوگ سوال اٹھاتے ہیں۔
پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ چند دن پہلے بلاول بھٹو نے چند باتوں کی نشاندہی کی، ایسے واقعات ہو رہے ہیں جن سے لگ رہا ہے کہ پاکستان دشمن کے نشانے پر ہے، دشمن ایک طرف اندر سے اور بیرونی آقا باہر سے ملک کو نشانہ بناتے ہیں۔
پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام کئی برس سے آگے بڑھ رہا ہے، امریکا کو پاکستان کے میزائل پروگرام پر ایک دم سے کیوں اعتراض ہونے لگا؟ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے امریکا کو اپنی حکومت گرانے کا ذمے دار ٹھہرایا تھا۔
پلوشہ خان نے سیاسی مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ پاکستان کو ریاستِ مدینہ کہتے تھے، یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ایران، عراق بن جائے، سوال ہے کہ کون سی لابی ان کے حق میں ہے؟
انہوں نے کہا کہ حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ پیپلز پارٹی کے دور میں آئی، پیپلز پارٹی نے اس رپورٹ کی آڑ میں کبھی ملک کے اداروں کو نشانہ نہ بنایا، ہمارے ذاتی مسائل ہو سکتے ہیں مگر کبھی اداروں کے خلاف نہیں ہوئے۔
پلوشہ خان کا کہنا ہے کہ ملک میں جو انتشار پھیلایا جا رہا ہے اس کا مقصد ایٹمی پروگرام بند کرانا ہے، ملک کےخلاف سول نافرمانی کا مطلب معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، پیپلز پارٹی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر حسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے آمریت کے خلاف مزاحمت کی، مزاحمت کا بھی طریقہ کار ہوتا ہے، پی پی نے ہر آمر کے دور میں جانیں دی، ذوالفقارعلی بھٹو سے شروع ہونے والا شہادتوں کا سلسلہ بی بی کی شہادت تک پہنچا، ہم نے فردِ واحد پر تنقید کی مگر کبھی ریاستی اداروں پر چڑھائی نہیں کی۔
بیرسٹر عامر حسن نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلے جو کہتے تھے کہ ہم غلام تھوڑی ہیں، اب وہی کہہ رہے ہیں کہ ہم ہی تو غلام ہیں، پی ٹی آئی سے پارا چنار کے لوگ سوال کر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا وہ کہتے ہیں کہ 35 ہزار فائٹر لے کر آئے ہیں اور وہ وفاق پر حملہ آور ہوئے، اسلام آباد پر حملہ آور ہونے اور یلغار کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔
اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کے حوالے سے بیرسٹر عامر حسن نے بتایا کہ ن لیگ کے پاس بھاری مینڈیٹ نہیں ہے، پارلیمنٹ کے اندر کسی کے پاس واضح اکثریت نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی وجہ سے حکومت بنی۔
پاکستان کی معیشت کے حوالے سے بیرسٹر عامر حسن کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے تو مل کر معاملات حل کریں۔