جنوبی بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر اور فلم اسٹار پون کلیان نے کہا ہے کہ ’پشپا ٹو‘ کے پریمیئر کے موقع پر بھگدڑ سے کچل کر خاتون کی ہلاکت کا ذمہ دار الو ارجن کو قرار دینا غیر منصفانہ ہے۔
اس حوالے سے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے 53 سالہ سابق تیلگو اداکار کا کہنا تھا کہ قانون سب کےلیے برابر ہے میں اس قسم کے حادثات میں پولیس کو الزام نہیں دوں گا۔
منگلاگری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پون کلیان نے کہا کہ پولیس کے پیش نظر پبلک سیفٹی کا معاملہ ہوتا ہے، تھیٹر کے اسٹاف کو اداکار الو ارجن کو پہلے ہی کسی بھی ممکنہ صورتحال سے آگاہ کرنا چاہیے تھا۔ پون کلیان نے کہا ایک بار وہ سیٹ پر بیٹھے تو انھیں چاہیے تھا اگر ضروری ہوتا ان سے کہتے کہ وہ سیٹ چھوڑ دیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ یہ بہتر ہوتا کہ کوئی بھی شخص الو ارجن کی جانب سے ہلاک ہونے والی خاتون کے خاندان کے پاس جاتا اور ان کی دلجوئی کرتا۔
پون کلیان نے کہا کہ ریواتھی نامی خاتون کی ہلاکت سے مجھے بہت دکھ ہوا انکی موت نے صورتحال کو المناک بنا دیا۔
واضح رہے الو ارجن کی بلاک بسٹر فلم پشپا ٹو کی اس ماہ کی چار تاریخ (4 دسمبر) کو ابتدائی شو کے موقع پر حیدر آباد کے سندھیا تھیٹر پر الو ارجن کی آمد اور انھیں دیکھ کر لوگوں کا ایک جم غفیر وہاں پہنچ گیا تھا۔ جس کے نتیجے میں مچنے والی بھگدڑ سے ایک خاتون کچل کر ہلاک ہوگئی تھی۔
بعدازاں 13 دسمبر کو اس کیس میں الو ارجن کو پولیس نے حراست میں لیا، تاہم اگلے دن تیلنگانہ ہائیکورٹ نے انھیں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔