سابق فاسٹ بولر سکندر بخت کا کہنا ہے کہ سابق ٹیسٹ آل راؤنڈر اظہر محمود کو بطور اسسٹنٹ کوچ قومی ٹیم کے ساتھ رکھنے کا معیار سمجھ سے باہر ہے۔
پاکستان کے لیے 1976ء سے 1989ء تک 26 ٹیسٹ اور 27 ون ڈے کھیلنے والے دائیں ہاتھ کے تیز بولر سکندر بخت نے ’ سب تک نیوز‘ کے پروگرام ’اسکور‘ میں سید یحییٰ حسینی سے گفتگو کے دوران یہ بات کہی ہے۔
سکندر بخت کا کہنا ہے کہ عاقب جاوید کے ہیڈ کوچ ہوتے ہوئے اظہر محمود کی ٹیم مینجمنٹ میں جگہ نہیں بنتی۔
انہوں نے اظہر محمود کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بنگلادیش کے دورۂ پاکستان کے دوران اظہر محمود نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ہمارے پاس اسپنرز نہیں، پھر ہم نے دیکھا نعمان علی اور ساجد خان نے انگلینڈ کے خلاف ہمیں ٹیسٹ سیریز جتوا دی۔
سکندر بخت نے کہا کہ اب محمد عباس جنہوں نے انگلش کاؤنٹی میں شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا پھر قومی ٹیم میں شاندار کم بیک کیا، ایک بار بھی اظہر محمود نے ان کا نام نہیں لیا حالانکہ وہ خود انگلینڈ میں رہتے ہیں۔
سکندر بخت کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے لوگ جن کی کھلاڑیوں کی کارکردگی پر ہی نگاہ نہیں، انہیں قومی ٹیم کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے۔