امن معاہدے کے باوجود ضلع کرم میں معمولات زندگی بحال نہ ہو سکے۔
پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت دیگر راستے بند ہیں جبکہ تعلیمی ادارےاور کاروباری مراکز بھی نہ کھل سکے۔
ضلع کرم کے 4 مقامات پر اب تک دھرنے جاری ہیں۔
دوسری جانب مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد دھرنوں کا اب کوئی جواز نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کے دونوں مطالبات امن اور سڑک کھولنا تسلیم کر لیے ہیں، ہفتے کو تمام حفاظتی انتظامات کے ساتھ قافلہ پارا چنار روانہ کریں گے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ عام ٹریفک کے لیے پہلے مرحلے میں گارڈڈ کانوائے کی صورت میں لوگوں کو لے جایا جائے گا، اعتماد کی فضا بننے پر راستہ کھول دیا جائے گا۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا نے کہا کہ کرم شاہراہ محفوظ بنانے کے لیے 400 پولیس اہلکاروں کو بھرتی کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔