خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ذمے دار لوگوں کو کرم معاہدے کی اونرشپ لینا پڑے گی۔
سب تک نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران بیرسٹر سیف نے کہا کہ نہیں سمجھتے کہ آج کے واقعے سے امن معاہدہ کو کوئی مسئلہ درپیش ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے واقعے نے قافلے کی روانگی کے عمل کو متاثر کیا، یہ واقعہ امن کے قیام کی کوششوں کو ناکام بنانے کی مذموم کوشش تھی۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے آج کرم واقعہ کیا ہے انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا، ڈپٹی کمشنر صدہ سے آرہے تھے بگن کے علاقے میں 60 سے 70 لوگ سڑک پر آئے اور ان کی گاڑی روکی۔
اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقات ہورہی ہیں کہ یہ کون لوگ تھے سب کو گرفتار کیا جائے گا، ڈپٹی کمشنر کی گاڑی پر فائرنگ میں ملوث عناصر کو نہیں چھوڑا جائے گا۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا کہ جیسے ہی سیکیورٹی کلیئرنس ملے گی کانوائے کو روانہ کردیں گے، علاقے کے ذمہ دار لوگوں کو معاہدے کی اونرشپ لینا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنا کردار ادا کررہے ہیں، وفاق کو بھی کرم میں متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔