کراچی (افضل ندیم ڈوگر )وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف ائی اے کے امیگریشن سیل کے عملے نے کراچی ایئرپورٹ پر کاروائیوں کے دوران ایک دن میں 30 مسافروں کو آف لوڈ کرلیا جن میں سے بیشتر انسانی اسمگلنگ کا نشانہ بننے جا رہے تھے۔ حکام کے مطابق 30 مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا ہے جن میں سے متعدد کو دستاویزات کی شک کی بنا پر گھروں کو جانے کی اجازت دی گئی جبکہ زیادہ تر کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہیں انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل صدر منتقل کیا جا رہا ہے۔ آف لوڈ مسافروں میں عابد علی، امین اللہ، سلمان ریاض آفتاب، محمد خلیل، محمد ریاض، محمد حسن، شوکت حسین، محمد حمزہ جاوید، محمد اقبال، محمد عمران، محمد انور، فضل محمد، حسین قمر، نجف علی، لیاقت علی، کاشف علی، انزل علی، محمد اویس قادری، محمد محسن، محمد شبیر، بابر خلیل، دانیال ثاقب، سید بلال حسین، صدف مصطفی، محمد اعجاز اور محمد فیض شامل ہیں۔زیادہ تر حراستی افراد کو انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل منتقل کردیا گیا۔ سعودی عرب کے عابد علی کا نام آئی بی ایم ایس کی سٹاپ لسٹ میں تھا۔عمان کے مسافر امین اللہ کا ریکارڈ میں ایک اور پاسپورٹ سامنے آیا۔ سرکاری ملازم سلمان ریاض این او سی کے بغیر ملازمت ویزہ پر سعودیہ جارہا تھا۔سعودیہ کے مسافروں آفتاب احمد، محمد خلیل، محمد ریاض، احمد خان کی دستاویزات نامکمل،آذربائیجان کے مسافر محمد حسن پر یورپ کو انسانی اسمگلنگ کا شبہ، مسافر شوکت کے پاس عمان کی ہوٹل بکنگ اور اخراجات کی رقم نہ تھی۔عمان کے مسافر حمزہ جاوید کے پاس ورک ویزے سے متعلق دستاویزات نامکمل تھیں،عمرہ کے مسافر اقبال، عمران، مجاہد، عمران اور اعجاز پر بھی انسانی اسمگلنگ کا شبہ،فضل، حسین، نجف، لیاقت، کاشف، انزل، اویس، محسن، شبیر آذربائیجان جارہےتھے۔بابر خلیل نامکمل دستاویزات کے ساتھ ورک ویزے پر عمان جاتے ہوئے آف لوڈ،دبئی کی مسافر سائرہ بانو وزٹ کے اخراجات، قیام اور وجوہات پیش نہ کرسکی۔