حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جھوٹا بیانیہ بنانے میں پی ٹی آئی والے کمال لوگ ہیں، صدر علوی نے آرمی چیف کی سمری پر دستخط پہلے کیے اور بانی پی ٹی آئی سے پوچھا بعد میں تھا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں طلال چوہدری اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے شرکت کی، ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ پی ٹی آئی بیرون ملک وی لاگر کو ڈالر میں فنڈنگ کرتی ہے۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ عدالت جب مناسب سمجھے گی 190ملین پاونڈ کیس کا فیصلہ سنا دے گی، پوچھنا یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو اس کیس میں فیصلے سننے میں کیوں جلدی ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ جو تاثر دے رہے ہیں کہ کوئی ڈیل ہورہی ہے، یہ تو کہتے تھے ہم حق چھین کر لیں گے، جھوٹا بیانیہ بنانے میں پی ٹی آئی والے کمال کے لوگ ہیں۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ ان ہی کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ہماری بات چیت چل رہی ہے اس لیے فیصلے میں تاخیر ہو رہی ہے، سوال تو یہ ہے کہ یہ کس کام کے لیے مذاکرات کررہے ہیں؟
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ کرکے پیش کرتے ہیں یہ خوبی ان ماننا پڑے گی، بانی پی ٹی آئی حکومت 5 سال کےلیے تسلیم کرچکے جب میڈیٹ واپسی والی شرط ختم کی۔
ن لیگی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ جنرل فیض کو جو چارج شیٹ ہوئی ہے، اس نے پی ٹی آئی کی بنیاد ہلادی ہے، پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے ٹرمپ کے انتخابی مہم کی فیک ویڈیو بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہتے تھے کہ 16 کلومیٹر کے وزیراعظم ہیں 16 ماہ پورے کیے، یہ کمپرومائزڈ نہیں یہ خوف زدہ ہیں 190ملین پاؤنڈ کی ڈکیتی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ جس نے جنرل فیض کو سیاسی مفاد کےلیے استعمال کیا، پوچھتا ہوں کیا اس نے حلف کی خلاف ورزی نہیں کی؟ جنرل فیض اور بانی پی ٹی آئی دونوں جڑے ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری کوئی نہیں روک سکتا تھا، اس وقت کے صدر عارف علوی نے دستخط پہلے کیے تھے بانی پی ٹی آئی سے پوچھا بعد میں تھا۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ قومی ایشوز میں تو تحریک انصاف کے ایجنڈے پر کوئی چیز ہی نہیں، یہ شرمندگی سے بچنے کےلیے مطالبات تحریری طور پر نہیں دے رہے۔