سعودی عرب نے اسرائیلی نقشے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔
اس حوالے سے سعودی وزارتِ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے نام نہاد گریٹر اسرائیل کے متنازع نقشے جاری کیے ہیں۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ نقشوں میں عرب ممالک کے بعض علاقوں کو نام نہاد گریٹر اسرائیل کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ ایسے بے بنیاد اور انتہا پسند اقدامات اسرائیلی حکام کے غاصبانہ ارادوں کو ظاہر کرتے ہیں۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق ایسے اقدامات قبضے کو مستحکم کرنے، ریاستوں کی خود مختاری پر حملے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے ارادوں کا اظہار کرتے ہیں۔
سعودی وزارتِ خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ عالمی برادری خطے کے ممالک اور عوام پر جاری اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔