خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں کے چانسلر اور بورڈز کے ارکان کی تقرری پر تتنازع کھڑا ہوگیا۔
گورنر سیکریٹریٹ کی جانب سے یونیورسٹیوں کو بھیجے گئے مراسلے میں سینیٹ، سنڈیکیٹ، سلیکشن بورڈ کےلیے چانسلر کے نمائندے اور ممبرز مقرر کر دیے گئے۔
وزیر ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا مینا خان نے گورنر کا اقدام غیر آئینی قراردیتے ہوئے کہا کہ گورنر کے پاس اس مراسلےکا اختیار نہیں، یونیورسٹیز بل گورنر کےدستخط کیلئے بھیجا گیا ہے، گورنر کہتے ہیں یہ منی بل نہیں، حالانکہ یہ منی بل ہی ہے، مراسلے میں دیے تمام نام پیپلز پارٹی اور گورنر کے دوست احباب کے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یونیورسٹیز میں نامزدگیاں اور تقرریاں نہ غیرقانونی ہیں نہ ہی غیر آئینی، مراسلہ یونیورسٹی ترمیمی بل سے پہلے کا ہے، پبلک اب ہوا ہے، آئین کے مطابق پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والوں کو نامزد کیا گیا۔