اقوامِ متحدہ نے 2025ء میں دنیا کی معاشی ترقی میں اضافے کی شرح 2.8 فیصد برقرار رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کی جاری کردہ ورلڈ اکنامک سچویشن اور پروسپیکٹ رپورٹ میں دنیا کی معاشی صورتِ حال کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ کورونا کے بعد سے دنیا ابھی تک اس پہلے کی سطح 3.2 فیصد کی شرح کو حاصل نہیں کر سکی۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رپورٹ کے دیباچے میں کہا ہے کہ دنیا کو معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، مہنگائی کے مسئلے سے ہر ملک متاثر ہو رہا ہے، اس کے حل کے لیے بھی سبھی کو شامل ہونا چاہیے۔
ایشیائی ممالک کے حوالے سے رپورٹ کہا گیا ہے کہ عالمی تجارت میں 3.2 فیصد شرح میں بہتری آنے کا امکان ہے جس میں برآمدات اور سروسز کا بڑا حصہ ہو گا جبکہ دنیا بھر میں مہنگائی 3.4 فیصد پر آنے سے لوگوں کے لیے قدرے آسانیاں آ سکیں گی۔
رپورٹ کے مطابق اس سال امریکا میں تیز رفتار معاشی ترقی کی توقع نہیں جہاں افرادی قوت کی مارکیٹ کمزور ہوئی ہے، صارفین کی جانب سے اخراجات میں کمی بھی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ میں مہنگائی ہونے کے باوجود ہیومین ریسورس میں بہتری کا امکان اس لیے کم ہے کہ معمر افراد کی آبادی بڑھ رہی ہے، جس سےان ممالک کی مشکلات میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
افریقہ کے حوالے سے رپورٹ میں معاشی بہتری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، تاہم تنازعات اور موسمی تبدیلیاں وہاں کی معاشی پیداوار پر منفی اثرات ڈالیں گی۔