جنوبی بھارت کے اسٹار اداکار الو ارجن کو بھگدڑ کیس میں ریلیف مل گیا۔
اداکار الو ارجن سندھیا تھیٹر بھگدڑ کیس میں ملزم ہیں جنہیں نملی عدالت سے بڑا ریلیف ملا ہے۔
عدالت نے ان کے وکیل کی درخواست پر ضمانت کی چند شرائط میں نرمی کر دی، جن میں ہر اتوار کو چکڑپلی پولیس اسٹیشن حاضر ہونے کی شرط شامل تھی۔
نملی عدالت نے انہیں ہر اتوار کو چکڑپلی پولیس اسٹیشن حاضر ہونے کی شرط سے مستثنیٰ قرار دے دیا ہے۔ الو ارجن کے وکیل نے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے یہ درخواست کی تھی۔
علاوہ ازیں عدالت نے انہیں بیرون ملک سفر کی اجازت بھی دے دی ہے۔ الو ارجن کےلیے یہ فیصلہ انکےلیے ایک ریلیف کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انہیں ایک روز بعد انہیں پولیس اسٹیشن میں حاضری دینی تھی۔
الو ارجن کی گرفتاری اور ضمانت
الو ارجن کو 13 دسمبر کو جوبلی ہلز میں ان کی رہائش گاہ سے پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ نملی عدالت نے انہیں 14 دن کی ریمانڈ پر بھیج دیا تاہم ہائی کورٹ نے انہیں 4 ہفتے کی عبوری ضمانت دی۔ وہ 14 دسمبر کو چنچل گوڑہ سینٹرل جیل سے رہا ہوئے۔
خیال رہے کہ 3 جنوری کو نملی عدالت نے انہیں باقاعدہ ضمانت دی جبکہ انہیں 50، 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی۔
واقعہ کیا ہوا تھا؟
4 دسمبر کو الو ارجن اپنی نئی فلم پشپا 2: دی رول کے پریمیئر میں شریک ہوئے، جو سندھیا تھیٹر حیدرآباد میں منعقد ہوا تھا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ان کے اہل خانہ اور ساتھی اداکارہ رشمیکا مندانا بھی موجود تھیں۔
اداکار کی موجودگی کی خبر سنتے ہی مداحوں کی بھیڑ ان کی ایک جھلک دیکھنے کےلیے تھیٹر کی جانب بڑھی جہاں بھگدڑ مچنے سے ایک خاتون جاں بحق ہو گئی اور اس کا کم عمر بیٹا شدید زخمی ہوگیا جو اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہے۔
پولیس نے متاثرہ خاندان کی شکایت پر الو ارجن، تھیٹر انتظامیہ اور چند سیکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کیا۔ عدالت نے فلم کے پروڈیوسرز، مائیتری مووی میکرز کے روی شنکر اور نوین یرینینی کو تحقیقات کے دوران گرفتار نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔