ڈپٹی کمشنر کے احکامات کے باوجود کرم میں بنکرز گرائے نہ جا سکے۔
گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر نے سی اینڈ ڈبلیو ایکسئین کو بالش خیل اور خار کلے میں بنکرز گرانے کا حکم جاری کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایک فریق نے دو روز تک بنکرز مسمار نہ کرنے کی مہلت مانگی ہے۔
دھرنے کے باعث ٹل سے اپر کرم کے لیے کھانے پینے کے سامان کا دوسرا قافلہ اب تک روانہ نہ ہوسکا۔
خوراک اور دواؤں کی قلت سے عوام اور تاجر پریشان ہیں۔ تاجر رہنماؤں نے پیر تک کانوائے نہ لانے کی صورت میں بھرپور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سو ٹرک تین ہفتوں سے کھڑے ہیں، سبزیاں خراب ہو رہی ہیں، مرغیاں مر رہی ہیں، کرایہ کئی گنا بڑچکا۔
لوئر کرم کے علاقے مندوری میں مظاہرین نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا دے رکھا ہے۔
مشیر صحت خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ 15 لاکھ مالیت کی ایمرجنسی ادویات ایم ایس صدہ کے حوالے کردی گئیں۔