وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری نہ آنے کے اپوزیشن کے دعوے غلط ہیں، چین سے 3 ارب ڈالر کا سرمایہ آچکا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں شبلی فراز کے خطاب کا جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ یہ لوگ کس منہ سے قومی ایئر لائن کا نام لیتے ہیں، انہوں نے ہی تو اسے بدنام اور تباہ کیا، ان کے خلاف تحقیقات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سرمایا کاری نہ آنے کے اپوزیشن کے دعوے بھی غلط ہیں، چین سے 3 ارب ڈالر کی سرمایا کاری آچکی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کی سول ایوی ایشن انڈسٹری کو تباہ کیا، ان کا لیڈر ہم سے کہتا تھا رسیدیں دکھاؤ اور اس کی اپنی رسیدیں جعلی نکلیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ان کا اسلامی ٹچ 190 ملین پاؤنڈ کی چوری کے کیس میں نہیں چلے گا، میں بھی اسی سیل میں رہا ہوں جہاں ان کا مہاتما قید ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ انہیں دیسی مرغ اور سلاد ملتی ہے پھر بھی شور مچاتے ہیں، ان لیڈر کو جیل میں اے سی اور ہیٹر بھی ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا کونسا ملک ہے جو وزیراعظم کو سستا تحفہ دیتا ہے، ان کی اپنے تحفوں کی رسیدیں دکھانے کی باری آئی تو ساری بوگس نکلیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ مسئلہ القادر ٹرسٹ کا نہیں 190 ملین پاونڈ کا ہے، یہ رقم پاکستان کے خزانے میں نہیں دوست کے اکاؤنٹ میں گئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ کس نے یہ 64 ارب روپیہ لوٹا اور پھر القادر یونیورسٹی بنائی، یہ چوری اور ڈاکا ہے، انہوں نے ریاست کی بدنامی کی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سابق وزیراعظم کو تو جیل میں فائیو اسٹار سہولت ہے، جس نے سب سے بڑی سیاسی کرپشن کی اسے قانون لازمی کٹہرے میں کھڑا کرے گا۔
وفاقی وزیر کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کی، اووو کی آوازوں کے ساتھ احتجاج کیا۔