پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ کرپشن روکنے کے لیے پورے ادارے کا بند کر دینا مناسب نہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ پاسکو کو بند نہ کروایا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پاسکو وہ ادارہ ہے جو کبھی بوجھ نہیں بنا، اس کے 75 فیصد شیئر بینکوں کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک تباہ کیا ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو رہی، خسارے میں چلنے والے ادارے بہتر کریں، ادارے بند کروانا حل نہیں، یہ لوگ کون ہوتے ہیں جو ہمارے ادارے کو بند کرنے کا کہیں؟
حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ اس سال 30 سے 35 فیصد کم گندم کاشت ہوئی، کہاں گیا محکمۂ زراعت؟ کسان بیچارہ برے حال میں ہے۔
موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے رہنما پی پی نے کہا کہ آپ 50 مرتبہ بجلی کی قیمتیں بڑھا چکے ہیں، آپ ہر ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھاتے ہیں، آپ اشیاء کی قیمتیں کہاں سے کہاں لے گئے ہیں؟
حسن مرتضیٰ کا یہ بھی کہنا ہے کہ زراعت میں جو کام پیپلز پارٹی نے کیا وہ آج تک کسی نے نہیں کیا، ہم زرعی ملک ہونے کے باوجود ہر چیز باہر سے منگوا رہے ہیں، آج تک انگریز کا بنایا گیا نہری نظام ہی چل رہا ہے۔