امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق اہلکار آصف ولیم رحمان نے ایران پر اسرائیلی حملے کی خفیہ دستاویز افشا کرنے کا اعتراف کرلیا۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق آصف 2016 سے سی آئی اے میں کام کر رہا تھا، جس نے 2024ء میں خفیہ دستاویز ایسے لوگوں سے شیئر کیں، جو انہیں دیکھنے کے مجاز نہیں تھے۔
رپورٹ کے مطابق خفیہ دستاویز بعد میں سوشل میڈیا پر بھی پہنچ گئیں، آصف نے بعد ازاں خود بچانے کی کوشش بھی کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم نے خود کو بچانے کے لیے ذاتی موبائل فون اور انٹرنیٹ راؤٹر سمیت وہ الیکٹرانک آلات توڑ دیے، جن کی مدد سے اس نے یہ دستاویزات دوسروں کو بھیجی تھیں۔