غزہ میں حملے روکتے ہی اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں آپریشن شروع کردیا۔ جنین شہر میں اسرائیلی فائرنگ سے 8 فلسطینی شہید جبکہ 35 زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جنین کو عسکریت پسندوں کی نئی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے۔
اسکے علاوہ اسرائیلی آبادکاروں نے بھی مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی املاک پر حملے کیے جبکہ اس دوران ایک شخص شہید ہوا۔
فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اس نے زخمیوں کو طبی امداد دی جبکہ اسرائیلی فورسز آپریشن کے علاقوں تک رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کرتی رہی ہے۔
دوسری جانب جینن کے گورنر کمال ابو الرب نے اسرائیلی فوسز کی کارروائی کو پناہ گزین کیپ پر حملہ قرار دیا۔
خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ وہ اچانک سے آئے، آسمان پر اپاچی ہیلی کاپٹر تھے اور زمین پر ہر جگہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں تھیں۔
ایک اسرائیلی وزیر نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جینن آپریشن انتہائی شدید ہوگا۔
اپنے بیان میں انکا کہنا تھا کہ یہ آپریشن مقبوضہ مغربی کنارے میں سیکیورٹی صورتحال کو تبدیل کرنے کےلیے ترتیب دیا گیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملبے تلے دبی 72 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئی ہیں۔
ادھر غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی کا تیسرا روز ہے جہاں بےگھر فلسطینیوں کی اپنے تباہ حال علاقوں میں واپسی جاری ہے۔
امدادی سامان کے ٹرک بھی غزہ پہنچ رہے ہیں، قطر نے 10 روز میں یومیہ 12 لاکھ 50 ہزار لیٹر ایندھن غزہ پہنچانے کا کہہ دیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2024 کو حماس کے حملے روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہلیوی نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کر دیا۔