سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں21 لاکھ گھر سیلاب متاثرین کے لیے بن رہے ہیں۔
کراچی پریس کلب میں بات کرتے ہوئے سینئر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر مسئلےکا حل مذاکرات میں ہے، پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ مذاکرات ہونے چاہئیں، 9 مئی کو ریڈیو پاکستان اور جی ایچ کیو پر حملہ ہوا تھا، پی ٹی آئی رہنما اور اُن کے بانی کو وارداتوں کا حساب دینا ہو گا، بانیٔ پی ٹی آئی کو سزا ہوئی، کوئی احتجاج کے لیے سڑک پر نہیں آیا، خیبر پختون خوا میں ان کی اپنی حکومت ہے، جہاں ایک بندہ احتجاج کے لیے نہیں نکلا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں گھروں کی تعمیر کا سب سے بڑا منصوبہ سندھ میں موجود ہے، سند ھ میں 21 لاکھ گھر سیلاب متاثرین کے بن رہے ہیں، معاشرے میں بہتری کے لیے اقدام کرنے چاہیے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا ویژن ترقی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلز بسوں میں یومیہ 1 لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں، حکومت پیپلز بس کے مسافروں کو یومیہ 50 روپے تک سبسڈی دیتی ہے، ریڈ لائن بی آر ٹی میں مختلف ایشو ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ تمام یوٹیلیٹی ایشوز کو حل کریں۔
سندھ کے سینئر وزیر کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کا ٹھوس واضح مؤقف کینالز سے متعلق آ چکا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ تھر کول انرجی جیسا کام پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوا، نوازشریف دور میں محترمہ بینظیر بھٹو کا تھر کول منصوبہ روک دیا گیا تھا، صدر زرداری دور میں تھرکول انرجی منصوبہ بحال ہوا، تھر کے مقامی کوئلے سے بجلی سستی بن رہی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ الیکٹرک بسیں پیپلز پارٹی حکومت لا رہی ہے، ای وی ٹیکسی پر روزانہ میٹنگ ہو رہی ہیں، چاہ رہا ہوں کہ پنک اور ای وی ٹیکسی جلد شروع ہو جائے، پنک اسکوٹی بھی شروع کرنے جا رہے ہیں، پنک اسکوٹی کے ذریعے خواتین کو بااختیار کرنا ہے، چند دن میں پنک اسکوٹی سے متعلق پالیسی بن جائے گی۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ روڈ نیٹ ورک پر تیزی سےکام ہو رہا ہے، شاہراہِ بھٹو ایکسپریس وے رواں سال دسمبر تک 39 کلو میٹر تک مکمل ہو جائے گا، اس پر مسافروں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔