پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں حکومت اپنے لیے زیادہ مسائل بنا دیتی ہے، ہم حکومت کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب یک طرفہ پالیسی بنتی ہے اور فیصلے کیے جاتے ہیں تو ان پر عمل کرنا مشکل ہوجاتا ہے، جب فیصلے اتفاق رائے سے لیتے ہیں تو ان فیصلوں پر عمل کرنا آسان ہوتا ہے، 18ویں ترمیم اتفاق رائے سے بنی، آج اس کو کوئی چھیڑ نہیں سکتا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت ایسے پالیسی بناتی ہے جیسے اس کے پاس دو تہائی اکثریت حاصل ہے، حکومت اتحادیوں سے مشورہ کرتی تو شاید پالیسیاں بہتر اور کامیابی سے چلتیں، چاہیں گے کہ جیسے او جی ڈی ایل ترقی کرتا آیا ہے اس طرح سے پاکستانی معیشت بھی ترقی کرے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مزدوروں کےلیے تین نسلوں سے جدوجہد کر رہی ہے، ہم نے مزدوروں اور محنت کشوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو آئین دلوایا، آمر ضیا الحق اور پرویز مشرف کے دور میں مزدوروں کے خلاف سازشوں کو ناکام بنایا۔
پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو لیبر پالیسی دی، بھٹو نے ملک میں پنشن اور کم سے کم اجرت کا نظام متعارف کروایا، مزدوروں کو اپنی محنت کا صلہ ملے گا تو معیشت چل سکے گی، 10 سال میں جتنی مہنگائی ہوتی ہے اس حساب سے ملازمین کی تنخواہیں بڑھنی چاہئیں۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ افسوس ہے اس وقت پاکستان میں سیاست ایشوز کی بنیاد پر نہیں کی جارہی، سیاسی کارکنوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایشوز کو اٹھائیں، سیاسی کارکن ہمیں اور میڈیا کو مجبور کریں کہ کسی قیدی کو پکڑنے اور چھوڑنے کے بجائےحکومت اور اپوزیشن کی توجہ عوامی مسائل پر ہو۔