بالی ووڈ اداکار سیف علی خان نے اپنے اوپر ہونے والے حملے کے 7 دن بعد پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 16 جنوری کو پیش آئے واقعے کے بعد سیف علی خان نے جمعرات کو پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا۔
سیف علی خان کے مطابق 16 جنوری کی رات وہ اور ان کی اہلیہ کرینہ کپور اپنے 11 ویں منزل پر واقع اپارٹمنٹ کے بیڈروم میں موجود تھے جب چھوٹے بیٹے جہانگیر کی آیا کی چیخ انہوں نے سنی۔
اداکار نے بتایا کہ چیخوں کی آواز پر وہ اور کرینہ کپور بیٹے کے کمرے میں پہنچے جہاں حملہ آور موجود تھا اور بیٹے کی آیا خوفزدہ اور چیخ رہی تھی جبکہ میرا بیٹا رو رہا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے اداکار کی پیٹھ، گردن اور ہاتھوں پر کئی مرتبہ چھری سے وار کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زخمی ہونے کے باوجود اداکار نے حملہ آور کو کمرے کے اندر دھکیل دیا اور اسے وہیں بند کر دیا جبکہ بیٹے کی آیا بیٹے کو لے کر وہاں سے بھاگ گئیں۔
اداکار کے بیٹے کی آیا کے مطابق سیف علی خان، کرینہ کپور، دونوں بیٹے اور دیگر لوگ اس واقعے کے وقت گھر میں موجود تھے، حملہ آور بظاہر 12 ویں منزل کے اپارٹمنٹ میں چوری کے لیے داخل ہوا تھا اور اُس نے 1 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ حملے والے دن یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اُس دن کرینہ کپور گھر پر موجود نہیں تھیں تاہم اب سیف علی خان اور آیا کے بیان نے اس خبر کی تردید کر دی ہے۔
دوسری جانب بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کی حفاظت کے لیے ممبئی پولیس نے ان کی باندرہ میں واقع رہائش گاہ کے باہر 2 کانسٹیبلوں کو 2 شفٹوں میں تعینات کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ 54 سالہ سیف علی خان کو حملے کے 5 دن بعد گزشتہ روز اسپتال سے ڈسچارج کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ 16 جنوری کو ممبئی کے علاقے باندرہ میں واقع سیف علی خان کے گھر پر چوری کی کوشش کے دوران ان پر چاقو سے 6 بار حملہ کیا گیا تھا۔
حملے کے بعد سیف علی خان کو ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی کامیاب سرجری ہوئی تھی۔