امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’لیکن ریلی‘ Laken Riley ایکٹ پر دستخط کردیے ہیں، اس ایکٹ سے غیر قانونی امیگرینٹس کو گرفتار کرنا، حراست میں لیا جانا اور جبری بے دخل کرنا آسان ہوگیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے دوسرے دور میں قانونی حیثیت اختیار کرنے والا یہ پہلا قانون ہے۔
بل ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز دونوں ہی کے اتفاق رائے سے منظور کیا گیا تھا، جس پر صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس سے اظہار تشکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون سے سیکڑوں امریکیوں کی زندگیاں محفوظ ہوں گی، ہوم لینڈ سیکریٹری کی وزیر کرسٹی نوئم بھی صدر ٹرمپ کے دستخط کیے جانے کے وقت موجود تھیں۔
قانون کے تحت اب وفاقی امیگریشن حکام بغیر قانونی اسٹیٹس کے امریکا میں مقیم ایسے افراد کو بھی جبری بے دخل کرسکیں جن پر معمولی نوعیت کی چوری، دکان سے چیز اٹھانے، اہلکار پر تشدد کرنے یا کسی شہری کو موت کے منہ میں دھکیلنے یا شدید زخمی کرنے میں ملوث ہوں گے۔
وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ جو لوگ امریکا میں غیرقانونی طورپر داخل ہوِئے تھے وہ خود جرم کا ارتکاب کرچکے ہیں۔
امریکی صدر نے غیرقانونی امیگرینٹس کو گوانتاموبے جیل بھیجنےکا منصوبہ بھی بنالیا ہے، اس ضمن میں ہوم لینڈ سیکیورٹی اور پینٹاگان کو ٹرمپ کو ہدایت جاری کردی گئی ہے۔
صدرٹرمپ کا کہنا ہے کہ مجرموں کیلیے گوانتاموبے میں 30 ہزار بستر موجود ہیں۔