نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی جانب سے بدعنوانی میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیرِصدارت محکمۂ ورکس اینڈ سروس کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکریٹری ورکس و دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز سندھ نے ترقیاتی اسکیموں پر پیش رفت سے متعلق شرکاء کو بریفنگ دی۔
سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز سندھ نے روڈ ریسرچ لیب اینڈ مانیٹرنگ یونٹ سے متعلق بریفنگ کے دوران مانیٹرنگ یونٹ کو بہتر بنانے کے لیے ڈی جی مانیٹرنگ کی تقرری کی بھی تجویز دی۔
اجلاس سے خطاب کے دوران نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ مجوزہ ترقیاتی کاموں کے معائنے کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جائے، بڑی اسکیموں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے دورہ کرتے رہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ غیر معیاری کام میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں، ترقیاتی اسکیموں کی توثیق کے لیے معروف انجینئرنگ یونیورسٹی کی خدمات لی جائیں۔
اجلاس کے دوران ورکس اینڈ سروس کے منصوبوں کا مرحلہ وار ریکارڈ محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بڑے منصوبوں کی ڈیجیٹل ریکارڈنگ کو یقینی بنائیں۔
اجلاس میں ڈی جی مانیٹرنگ کے عہدے کو مشاورتی عمل کے ذریعے پُر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے انڈس ہائی وے پر روڈ سیفٹی ریسرچ پروگرام شروع کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ محکمۂ ورکس اینڈ سروسز کے تمام دفاتر میں بائیو میٹرک سسٹم انسٹال کیا جائے اور شاہراہوں کے ٹولز پر جمع تمام ٹیکسز کے تھرڈ پارٹی سے آڈٹ بھی کرائے جائیں۔