کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “ گفتگو کرتے ہوئے سینئراینکرپرسن، منیزے جہانگیر نےکہا ہے کہ آئینی ترامیم کے لئے حکومت کا نمبرز پورے کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا،سینئراینکرپرسن، عارفہ نورنےکہا کہ ملٹری کورٹ کا ایشو اتنا آسان نہیں ہوگا، سینئر اینکرپرسن، منصور علی خان نے کہا کہ آئینی ترامیم پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا بھی دل نہیں چاہ رہا مگر پاکستان کے نظام میں کوئی ہے جو کہہ رہا ہے کہ آپ کو کھڑا ہونا پڑے گا۔
پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ برسلز ہم ایک میڈیا وزٹ کے لئے آئے تھے ۔ میرے ساتھ یہاں پاکستان سے کچھ اور ساتھی اینکرز اور صحافی بھی ہیں۔یہاں ہم نے بہت ساری میٹنگ میں یورپی یونین اور پاکستان کے سفارتی اورتجارتی تعلقات پر تبادلہ کیا ہے۔پاکستان میں جو سیاسی گرما گرمی ہے اور معاملات ایگزیکٹوبمقابلہ عدلیہ تک جا پہنچے ہیں اس پر چاہوں گا ہم آج پہلے بات کریں۔
سینئراینکرپرسن، منیزے جہانگیر نےکہا کہ آئینی ترامیم کے لئے حکومت کا نمبرز پورے کرنا اتنا آسان نہیں ہوگا۔ بہت ساری سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں۔ہم بڑی خطرناک بات سن رہے ہیں کہ فوجی عدالتوں کے قیام کی پھر سے بات ہورہی ہے۔ قانون کی حکمرانی، غیرجانبدارانہ سماعت جو کہ ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے پورے طریقے سے اسے پامال کیا گیا ہے۔
یہ ایک خوفناک چیز ہمارے سیاستدان پھر سے کرنے جارہے ہیں۔ اگر یہ کامیاب ہوگئے تو جبری گمشدہ پھر وہاں پر لائے جائیں گے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کے لئے اس آئینی ترمیمی پیکیج کو قبول کرنا بہت مشکل ہوگا۔