اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کی موت کو تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حسن نصراللّٰہ کا قتل خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کے لیے ضروری تھا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نیویارک کا دورہ مکمل کرکے واپس اسرائیل پہنچے ہیں، جہاں سے انہوں نے حسن نصر اللّٰہ پر حملے اور ان کی ہلاکت پر بیان دیا۔
قوم سے اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ وہ رواں ہفتے اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ حزب اللّٰہ پر موجودہ حملے کافی نہیں کیونکہ نصراللّٰہ نہ صرف ایران کے اشارے پر کام کرتے ہیں بلکہ ایران کو آپریٹ کرتے ہیں۔
انہوں نے حسن نصراللّٰہ کی موت کو تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حسن نصراللّٰہ ایران کی برائی کا محور اور مرکزی انجن تھے، اسرائیل نے ان گنت اسرائیلیوں اور بہت سے غیر ملکی شہریوں کی موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لیا ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ حسن نصراللّٰہ اور انکے ساتھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے تھے، جو آپ کو مارنے کے لیے کھڑا ہو، پہل کرکے اسے مار ڈالو
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ پورے مشرق وسطی نے اسرائیل کی طاقت تسلیم کرلی ہے، ایران خبردار رہے، اسرائیل پر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں حزب اللّٰہ سربراہ حسن نصر اللّٰہ شہید ہوگئے۔